"اوپیک پلس" معاہدہ میں توسیع کے اشارے

سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
TT

"اوپیک پلس" معاہدہ میں توسیع کے اشارے

سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کل کہا ہے کہ "اوپیک پلس" معاہدہ میں مزید دو سال کی توسیع ہوگی اور شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے العربیہ چینل کو بیان دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ یہ معاہدہ اپریل 2022 تک جاری رہے گا اور  انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدہ میں ایک واضح متن بھی شامل ہے جس میں توسیع پر غور کرنے کے لئے اس سال کے آخر میں ایک اجلاس منعقد کئے جانے کی بات کی گئی ہے۔

شہزادہ عبد العزیز نے مزید کہا کہ آئل مارکیٹ کورونا سرنگ سے اب تک نہیں نکل سکی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ آنے والے عرصے میں ابھی بھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے ختم ہونے تک بحالی نظام کے ایک حصے کے طور پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئل مارکیٹ نگران اتھارٹی کے ذریعہ ایک ماہانہ اجلاس ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 26 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 17 جولائی 2020ء شماره نمبر [15207]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]