"اوپیک پلس" معاہدہ میں توسیع کے اشارے

سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
TT

"اوپیک پلس" معاہدہ میں توسیع کے اشارے

سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کل کہا ہے کہ "اوپیک پلس" معاہدہ میں مزید دو سال کی توسیع ہوگی اور شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے العربیہ چینل کو بیان دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ یہ معاہدہ اپریل 2022 تک جاری رہے گا اور  انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدہ میں ایک واضح متن بھی شامل ہے جس میں توسیع پر غور کرنے کے لئے اس سال کے آخر میں ایک اجلاس منعقد کئے جانے کی بات کی گئی ہے۔

شہزادہ عبد العزیز نے مزید کہا کہ آئل مارکیٹ کورونا سرنگ سے اب تک نہیں نکل سکی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ آنے والے عرصے میں ابھی بھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے ختم ہونے تک بحالی نظام کے ایک حصے کے طور پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئل مارکیٹ نگران اتھارٹی کے ذریعہ ایک ماہانہ اجلاس ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 26 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 17 جولائی 2020ء شماره نمبر [15207]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]