"اوپیک پلس" معاہدہ میں توسیع کے اشارے

سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
TT

"اوپیک پلس" معاہدہ میں توسیع کے اشارے

سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی عبد العزیز بن سلمان کو دیکھا با سکتا ہے(الشرق الاوسط)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کل کہا ہے کہ "اوپیک پلس" معاہدہ میں مزید دو سال کی توسیع ہوگی اور شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے العربیہ چینل کو بیان دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ یہ معاہدہ اپریل 2022 تک جاری رہے گا اور  انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدہ میں ایک واضح متن بھی شامل ہے جس میں توسیع پر غور کرنے کے لئے اس سال کے آخر میں ایک اجلاس منعقد کئے جانے کی بات کی گئی ہے۔

شہزادہ عبد العزیز نے مزید کہا کہ آئل مارکیٹ کورونا سرنگ سے اب تک نہیں نکل سکی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ آنے والے عرصے میں ابھی بھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے ختم ہونے تک بحالی نظام کے ایک حصے کے طور پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئل مارکیٹ نگران اتھارٹی کے ذریعہ ایک ماہانہ اجلاس ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 26 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 17 جولائی 2020ء شماره نمبر [15207]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]