دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل

دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل
TT

دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل

دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل
امریکہ اور خلیجی ممالک کو ایک ساتھ لانے والے دہشت گردی کے فنانسنگ ٹارگٹینگ سینٹر نے ان 6 نمایاں ناموں کو جنہوں نے داعش کے لئے سہولیات اور مالی مدد فراہم کی ہے دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا ہے اور ان میں شام اور ترکی میں موجود 3 کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

سعودی ریاستی سیکیورٹی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ درجہ بند کمپنیاں مندرجا ذیل ہیں: الهرم ایکسچینج کمپنی، ٹیلیکوم کمپنی، الخالدی ایکسچینج کمپنی، عبد الرحمن علی حسین الاحمد الراوی اور نجات سوشل کیئر آرگنائزیشن ہیں جس کے ڈائریکٹر سعید حبیب احمد خان ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات  25 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 16 جولائی 2020ء شماره نمبر [15206]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]