دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل

دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل
TT

دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل

دہشت گردی کی فہرست میں ترکی اور شام میں موجود 3 کمپنیاں شامل
امریکہ اور خلیجی ممالک کو ایک ساتھ لانے والے دہشت گردی کے فنانسنگ ٹارگٹینگ سینٹر نے ان 6 نمایاں ناموں کو جنہوں نے داعش کے لئے سہولیات اور مالی مدد فراہم کی ہے دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا ہے اور ان میں شام اور ترکی میں موجود 3 کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

سعودی ریاستی سیکیورٹی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ درجہ بند کمپنیاں مندرجا ذیل ہیں: الهرم ایکسچینج کمپنی، ٹیلیکوم کمپنی، الخالدی ایکسچینج کمپنی، عبد الرحمن علی حسین الاحمد الراوی اور نجات سوشل کیئر آرگنائزیشن ہیں جس کے ڈائریکٹر سعید حبیب احمد خان ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات  25 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 16 جولائی 2020ء شماره نمبر [15206]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]