شیعہ علما نے لبنان کے غیرجانبدار رویہ کو کیا مسترد

سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر  شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شیعہ علما نے لبنان کے غیرجانبدار رویہ کو کیا مسترد

سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر  شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
سپریم اسلامی شیعہ کونسل کے نائب صدر شیخ علی الخطیب کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز شیعہ علما نے اسرائیل کے ساتھ تنازعہ میں غیر جانبداری پر مبنی مارونائٹ پیٹرآرچ الراعی کی طرف سے تجویز کردہ لبنان کے غیرجانبدار رویہ کے بارے میں موجودہ بحث کو مسترد کردیا ہے جبکہ ان حالات میں اتحاد کرنے اور الگ نہ ہونے پر زور دیا جا رہا ہے۔

شیعہ سیاسی سطح پر کسی بھی پوزیشن کے اظہار کرنے کے سلسلے میں صبر کی روشنی میں سپریم شیعہ اسلامی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی الخطیب نے ظالم کے مقابلہ میں مظلوم کی طرف غیر جانبدار پوزیشن کی بات کو بے معنی سمجھا ہے اگر چہ خیر سگالی کے نام ہی سے کیوں نہ ہوا ہو اور یہ اس وقت ہو رہا ہے جب لبنان پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے اور انہوں نے اس کی دعوت دینے والوں کو اس جال میں نہ پڑنے کی دعوت دی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 27 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 18 جولائی 2020ء شماره نمبر [15208]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]