روحانی نے کورونا تباہی کی حقیقت کا کیا انکشاف

گزشتہ روز ایران میں وبائی امراض سے متعلق ایک میٹنگ میں شریک ہوتے ہوئے روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ایران میں وبائی امراض سے متعلق ایک میٹنگ میں شریک ہوتے ہوئے روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

روحانی نے کورونا تباہی کی حقیقت کا کیا انکشاف

گزشتہ روز ایران میں وبائی امراض سے متعلق ایک میٹنگ میں شریک ہوتے ہوئے روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ایران میں وبائی امراض سے متعلق ایک میٹنگ میں شریک ہوتے ہوئے روحانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ملک میں کورونا وبا کی تباہی کی حقیقت کا انکشاف کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران مشرق وسطی میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ ہے۔

روحانی نے اندازہ لگایا ہے کہ گزشتہ مہینوں میں 25 ملین ایرانیوں کو وائرس کا مرض لاحق ہوا ہے اور ترجیحی بات یہ ہے کہ مزید 35 ملین لوگ خطرے میں ہیں اور ان کے دفتر نے کہا ہے کہ یہ اعداد وشمار نائب وزیر صحت برائے ریسرچ کی ایک رپورٹ کے صوابدیدی سیناریو پر مبنی ہیں اور یہ تخمینہ ہلاکتوں کی اعلان کردہ تعداد جو 271 ہے اس سے کہیں زیادہ ہے اور اس اعلان کردہ تعداد کے سلسلہ میں بین الاقوامی مبصرین اور ایرانی عہدیداروں نے سوال اٹھایا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 28 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 19 جولائی 2020ء شماره نمبر [15209]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]