پینٹاگون نے ترکی پر ہزاروں کی تعداد میں کرایہ کی فوج کو لیبیا بھیجنے کا لگایا الزام

پینٹاگون نے ترکی پر ہزاروں کی تعداد میں کرایہ کی فوج کو لیبیا بھیجنے کا لگایا الزام
TT

پینٹاگون نے ترکی پر ہزاروں کی تعداد میں کرایہ کی فوج کو لیبیا بھیجنے کا لگایا الزام

پینٹاگون نے ترکی پر ہزاروں کی تعداد میں کرایہ کی فوج کو لیبیا بھیجنے کا لگایا الزام
پنٹاگون کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران ترکی نے 3500 اور 3،800 کے درمیان فوجی لیبیا کی طرف بھیجا ہے اور ایسوسی ایٹڈ پریس نے افریقہ میں انسداد دہشت گردی کارروائیوں سے متعلق پنٹاگون کی سہ ماہی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی نے لیبیا میں قیام کے سلسلہ میں مدد کرنے کے ارادہ سے فائز السراج کی سربراہی میں لیبیا کی "الوفاق" حکومت کے ساتھ مل کر لڑنے والے ہزاروں کرائے کے فوجیوں کو شہریت کی پیش کش کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" نے اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج کو ان فوجیوں کے بارے میں (آئی ایس آئی ایس) یا (القاعدہ) جیسی شدت پسند تنظیموں کے وابستگی کا ثبوت نہیں ملا  ہے اور اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان کی زیادہ توجہ ملنے والے پیسہ پر ہے ناکہ کسی آئڈولوجیا یا سیاست سے ہے۔

دوسری طرف ترکی نے لیبیا میں ہتھیاروں کی ترسیل کے لئے ایک نیا ایئر برج قائم کیا ہے اور پہلی بار اس کا ایک کارگو جہاز براہ راست اس الوطية ایئر بیس پر اترا ہے جس پر حال ہی میں بمباری کی گئی تھی۔(۔۔۔)

اتوار 28 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 19 جولائی 2020ء شماره نمبر [15209]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]