ظریف کو بغداد کا پیغام: عراق کا مفاد سب سے پہلے

الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ظریف کو بغداد کا پیغام: عراق کا مفاد سب سے پہلے

الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے عراقی رہنماؤں کے ساتھ وسیع پیمانہ پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور ان میں سرفہرست صدر جمہوریہ برهم صالح، وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور پارلیمنٹ کے صرد محمد الحلبوسی سے ملاقات کی ہے اور نیز حکمت عملی تحریک کے سربراہ عمار الحکیم، سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان اور حشد شعبی کے سربراہ فالح الفياض کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور اسی طرح ظریف نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین سے بھی گفتگو کی ہے اور دونوں نے خطے میں مشترکہ تشویشناک امور کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔

ظریف اور عراقی رہنماؤں اور عہدیداروں کے درمیان ہونے والی تمام ملاقاتوں میں مشترکہ بات یہی رہی ہے کہ پہلے عراقی مفاد پر توجہ مرکوز کی جائے خواہ دو طرفہ تعلقات کے فریم ورک میں ہو یا علاقائی اور بین الاقوامی امور کی سطح پر معاملہ ہو اور دار الحکومت بغداد میں سیاسی مبصرین کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کروائی گئی کہ ظریف نے الکاظمی کو بتایا ہے کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 29 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 20 جولائی 2020ء شماره نمبر [15210]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]