ظریف کو بغداد کا پیغام: عراق کا مفاد سب سے پہلے

الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ظریف کو بغداد کا پیغام: عراق کا مفاد سب سے پہلے

الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الكاظمي کو کل بغداد میں جواد ظریف کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے عراقی رہنماؤں کے ساتھ وسیع پیمانہ پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور ان میں سرفہرست صدر جمہوریہ برهم صالح، وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور پارلیمنٹ کے صرد محمد الحلبوسی سے ملاقات کی ہے اور نیز حکمت عملی تحریک کے سربراہ عمار الحکیم، سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان اور حشد شعبی کے سربراہ فالح الفياض کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور اسی طرح ظریف نے اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین سے بھی گفتگو کی ہے اور دونوں نے خطے میں مشترکہ تشویشناک امور کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔

ظریف اور عراقی رہنماؤں اور عہدیداروں کے درمیان ہونے والی تمام ملاقاتوں میں مشترکہ بات یہی رہی ہے کہ پہلے عراقی مفاد پر توجہ مرکوز کی جائے خواہ دو طرفہ تعلقات کے فریم ورک میں ہو یا علاقائی اور بین الاقوامی امور کی سطح پر معاملہ ہو اور دار الحکومت بغداد میں سیاسی مبصرین کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کروائی گئی کہ ظریف نے الکاظمی کو بتایا ہے کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنا چاہتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 29 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 20 جولائی 2020ء شماره نمبر [15210]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]