لیبیا میں سیاسی گفت وشنید دوبارہ شروع کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی تحریکhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2405066/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%DA%AF%D9%81%D8%AA-%D9%88%D8%B4%D9%86%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9
لیبیا میں سیاسی گفت وشنید دوبارہ شروع کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک
پرسو روز طرابلس میں "الوفاق" عناصر کے سخت سیکیورٹی کاروائی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی زیرقیادت نیشنل آرمی اور "الوفااق" حکومت کی افواج کے مابین سرت شہر کے سلسلہ میں فوجی کشیدگی کی تیزی کو کم کرنے کے بعد لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے اہل لیبیا کے مابین سیاسی گفتگو کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔
مشن کی عبوری سربراہ اسٹیفنی ولیمز نے کہا ہے کہ انہوں نے "برلن کانفرنس" کے نتائج کے مطابق ملک کے سپریم کونسل کے صدر خالد المشری اور ان کے دو نائبین کے ساتھ ہونے والی فرضی ملاقات میں سیاسی گفتگو کو دوبارہ شروع کرنے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور انہوں نے پرسو شام ایک بیان میں مزید کہا ہے کہ انہوں نے لیبیا اور غیر ملکی جماعتوں کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کے نتائج پیش کیے ہیں اور کونسل کے اراکین کو انہیں دیئے گئے اعتماد پر مبارکبادی بھی پیش کی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)