آج بیروت میں ہیں لودریان اور کسی حیرت کی توقع نہیں

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

آج بیروت میں ہیں لودریان اور کسی حیرت کی توقع نہیں

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لودریان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لودريان نے آج لبنان کے پہلے سرکاری دورہ پر لبنانیوں کی خواہش کے مطابق کوئی تعجب خیز بات نہیں کی ہے اور پیرس اس بات کا منصوبہ بنا رہا تھا کہ یہ دورہ لبنان کی حکومت کے ذریعہ ہونے والے اصلاحات کے آغاز کے ساتھ ہو جس کی مدد کرنے کے سلسلہ میں بین الاقوامی برادری منتظر تھی۔

لیکن چونکہ معاملات اس طرح نہیں ہوئے؛ لہذا لودریان کی دو روزہ گفتگو لبنانی عہدیداروں کو براہ راست پیغامات پہنچانے کا موقع فراہم کرے گی کہ پیرس تیز اور ٹھوس اصلاحات کی عدم موجودگی میں آج لبنان کی مدد کرنے سے قاصر ہے۔

فرانسیسی سرکاری ذرائع سے یہ سمجھا گیا ہے کہ لودریان دو سال قبل پیرس کے زیر اہتمام سیڈر کانفرنس کے بعد سے درکار اصلاحات کی تفصیلات کے سلسلہ میں وزیر اعظم اور ایوان نمائندگان کے ساتھ داخل ہوں گے۔(۔۔۔)

بدھ 01 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 22 جولائی 2020ء شماره نمبر [15212]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]