معیشت کی بحالی کے لئے ایک تاریخی یورپی معاہدہ

گزشتہ روز برسلز میں یورپی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر میرکل اور میکرون کھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برسلز میں یورپی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر میرکل اور میکرون کھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

معیشت کی بحالی کے لئے ایک تاریخی یورپی معاہدہ

گزشتہ روز برسلز میں یورپی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر میرکل اور میکرون کھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برسلز میں یورپی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر میرکل اور میکرون کھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل یوروپی یونین کے رہنما برسلز میں میراتھن سمٹ کے اختتام پر اپنے ممالک کی معیشتوں کو بحال کرنے کے لئے ایک بہت بڑے منصوبہ کے سلسلہ میں معاہدہ کیا ہے جو "کوویڈ 19" کی وجہ سے غیرمعمولی کساد بازاری کا شکارہ ہے جبکہ دنیا میں وبائی اموات 600 ہزار سے تجاوز کر گئے ہیں۔

4 دن کی سخت اور کشیدہ بات چیت کے بعد رہنماؤں نے مشترکہ قرض کے ذریعہ مالی تعاون سے 750 بلین یورو منصوبے کے انتظامات کے سلسلہ میں معاہدہ طے کرلیا ہے۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مائکل نے گزشتہ روز صبح اپنے ٹوید میں "معاہدہ!"  لکھا ہے جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے یوروپ کے لئے اس تاریخی دن کا خیر مقدم کیا ہے اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ یورپ یونین کے قیام کے وقت سے اب تک کا سب سے بڑا بحران کے ہے اور اس سلسلہ میں کیا جانے والا ردعمل قابل تعریف ہے۔(۔۔۔)

بدھ 01 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 22 جولائی 2020ء شماره نمبر [15212]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]