دمشق پر بمباری کے بعد ماسکو خاموش ہے

پیر کی شام دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کے خلاف حملہ کرتے ہوئے شامی فضائی نظام کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیر کی شام دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کے خلاف حملہ کرتے ہوئے شامی فضائی نظام کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق پر بمباری کے بعد ماسکو خاموش ہے

پیر کی شام دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کے خلاف حملہ کرتے ہوئے شامی فضائی نظام کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیر کی شام دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کے خلاف حملہ کرتے ہوئے شامی فضائی نظام کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو نے دمشق کے قریب واقع مقامات کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں کو نظرانداز کیا ہے جن میں پانچ ایران نواز جنگجو مارے گئے ہیں۔

انسانی حقوق کی شامی رصدگاہ کے مطابق پیر کی شب اسرائیل نے دارالحکومت کے جنوب میں رجیم فورسز اور ایران نواز گروہوں سے متعلق کم از کم چھ راکٹوں کو نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ایران کے حامی گروہوں کے پانچ غیر شامی جنگجوؤں کو بھی ہلاک کیا ہے اور چار غیر شامی جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی طرف سے دمشق کے قریب ہوائی بمباری یا ایران میں بم دھماکوں کی اپنی ذمہ داری کی تصدیق یا تردید پر تبصرہ کرنے سے انکار کرنے کے باوجود اس نے منگل کے روز مقبوضہ شامی گولان کی پہاڑیوں کے ساتھ یا لبنان کی سرحد کے ساتھ شمال میں اپنی فضائی حدود کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 01 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 22 جولائی 2020ء شماره نمبر [15212]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]