واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات میں ایک نیا بگاڑ

ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کے چاروں طرف آگ بجھانے والی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور یہ خیال ہے کہ آگ لگنے کی وجہ درجہ بند دستاویزات کو تباہ کرنا ہے (اے پی)
ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کے چاروں طرف آگ بجھانے والی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور یہ خیال ہے کہ آگ لگنے کی وجہ درجہ بند دستاویزات کو تباہ کرنا ہے (اے پی)
TT

واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات میں ایک نیا بگاڑ

ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کے چاروں طرف آگ بجھانے والی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور یہ خیال ہے کہ آگ لگنے کی وجہ درجہ بند دستاویزات کو تباہ کرنا ہے (اے پی)
ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کے چاروں طرف آگ بجھانے والی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور یہ خیال ہے کہ آگ لگنے کی وجہ درجہ بند دستاویزات کو تباہ کرنا ہے (اے پی)
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ روز ہیوسٹن میں چینی قونصل خانے کو بند کرنے کے احکامات اس الزام کے ساتھ جارے کئے گئے ہیں کہ چینی ملازمین نے امریکی دفاعی راز چوری کیا ہے اور اس کے بعد تو امریکہ اور چین کے تعلقات نے بگاڑ کی طرف تیزی سے ایک نیا رخ لے لیا ہے جبکہ قونصل خانے کے اندر سے آگ کا دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا ہے جس کے بارے میں کچھ کا خیال ہے کہ قونصل خانہ نے آفیشل کاغذات اور دستاویزات کو جلا دیا ہے اور فائر فائٹرز کو داخل ہونے سے منع بھی کیا ہے۔

محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگوس نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے امریکی دانشورانہ املاک اور امریکیوں کے بارے میں معلومات کے تحفظ کے لئے ہیوسٹن میں چینی قونصل خانہ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں امریکی سینیٹ کی انٹلیجنس کمیٹی کے سربراہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ہیوسٹن میں چینی قونصل خانہ جاسوسی کے وسیع نیٹ ورک اور ریاستہائے متحدہ میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی کاروائیوں کا مرکز ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 02 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 23 جولائی 2020ء شماره نمبر [15213]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]