پیڈرسن نے سلامتی کونسل میں زیر حراست افراد کی فائل کھول دی ہے

کل اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کے ساتھ سلامتی کونسل کے ممبروں کے نمائندوں کی مجازی میٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
کل اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کے ساتھ سلامتی کونسل کے ممبروں کے نمائندوں کی مجازی میٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
TT

پیڈرسن نے سلامتی کونسل میں زیر حراست افراد کی فائل کھول دی ہے

کل اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کے ساتھ سلامتی کونسل کے ممبروں کے نمائندوں کی مجازی میٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
کل اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کے ساتھ سلامتی کونسل کے ممبروں کے نمائندوں کی مجازی میٹنگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
شام میں اقوام متحدہ کے مندوب پیڈرسن نے گزشتہ روز ایک ویڈیو کانفرنس میں شامی نظربند افراد کی فائل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے رکھ دی ہے۔

بائیڈرسن نے مختصرا کہا کہ انہوں نے حراست میں لئے گئے افراد، اغوا کاروں اور لاپتہ افراد کے معاملے کو اپنی کوششوں میں اسی وقت شامل کر لیا تھا جب انہوں نے شام کے مندوب کی حیثیت سے اپنا مشن شروع کیا تھا اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ انسانی ہمدردی کا معاملہ معاشرہ کے ساتھ ساتھ فریقین اور بین الاقوامی شراکت داروں کے مابین بڑا اعتماد پیدا کرسکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ پیشرفت کا فقدان افسوسناک ہے اور شامی حکومت اور تمام فریقوں سے نظربند کئے جانے والے اور اغوا کاروں کی یکطرفہ رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 03 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 24 جولائی 2020ء شماره نمبر [15214]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]