ایرانی جہاز کے راستے اور اس کے ساز وسامان کے سلسلہ میں امریکی شکوک وشبہات

جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی جہاز کے راستے اور اس کے ساز وسامان کے سلسلہ میں امریکی شکوک وشبہات

جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مغربی سفارتی ذرائع نے شامی، عراقی اور اردنی سرحدوں پر واقع امریکی التنف اڈہ پر ایرانی مہان جہاز کے گزرنے کی وجوہات پوچھتے ہوئے  سوالات اٹھائے ہیں اور انہوں نے  ایرانی "پاسداران انقلاب" کے زیر استعمال جہاز میں موجود ساز وسامان کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے ہیں اور یہ جہاز "پاسداران انقلاب" کے پاس سے شام اور لبنان میں تہران کی ملیشیاؤں کو فوجی سامان پہنچانے کی وجہ سے امریکی اور بین الاقوامی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔

ذرائع نے یہ بھی واضح کیا کہ عام طور پر سول جہاز فرات اور التنف بیس کے مشرق میں فضائی حدود کے راستے پر نہیں چلتا ہے کیونکہ یہ امریکی زیرقیادت "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی فوجی کارروائیوں کے ساتھ مشروط ہے اور اسی وجہ سے خطے میں ایرانی طیارے کے اڑان اور اس کے سامان کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا  ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 25 جولائی 2020ء شماره نمبر [15215]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]