ایرانی جہاز کے راستے اور اس کے ساز وسامان کے سلسلہ میں امریکی شکوک وشبہات

جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایرانی جہاز کے راستے اور اس کے ساز وسامان کے سلسلہ میں امریکی شکوک وشبہات

جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شام میں رات گئے ایرانی شہری طیارے کے اندر مسافر اور آکسیجن آلات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مغربی سفارتی ذرائع نے شامی، عراقی اور اردنی سرحدوں پر واقع امریکی التنف اڈہ پر ایرانی مہان جہاز کے گزرنے کی وجوہات پوچھتے ہوئے  سوالات اٹھائے ہیں اور انہوں نے  ایرانی "پاسداران انقلاب" کے زیر استعمال جہاز میں موجود ساز وسامان کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے ہیں اور یہ جہاز "پاسداران انقلاب" کے پاس سے شام اور لبنان میں تہران کی ملیشیاؤں کو فوجی سامان پہنچانے کی وجہ سے امریکی اور بین الاقوامی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔

ذرائع نے یہ بھی واضح کیا کہ عام طور پر سول جہاز فرات اور التنف بیس کے مشرق میں فضائی حدود کے راستے پر نہیں چلتا ہے کیونکہ یہ امریکی زیرقیادت "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی فوجی کارروائیوں کے ساتھ مشروط ہے اور اسی وجہ سے خطے میں ایرانی طیارے کے اڑان اور اس کے سامان کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا  ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 25 جولائی 2020ء شماره نمبر [15215]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]