واشنگٹن نے ماسکو پر لیبیا میں اپنی فوجی موجودگی مضبوط کرنے کا الزام عائد کیا

واشنگٹن نے ماسکو پر لیبیا میں اپنی فوجی موجودگی  مضبوط کرنے کا الزام عائد کیا
TT

واشنگٹن نے ماسکو پر لیبیا میں اپنی فوجی موجودگی مضبوط کرنے کا الزام عائد کیا

واشنگٹن نے ماسکو پر لیبیا میں اپنی فوجی موجودگی  مضبوط کرنے کا الزام عائد کیا
امریکی انتظامیہ نے ماسکو پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ لیبیا میں اپنی فوجی وجود کو مضبوط کر رہا ہے جبکہ اس سے قبل اس نے افریقہ میں سیٹلائٹ کے ذریعہ لی گئی ایسی تصاویر جاری کی ہے جن میں بارود کا مقابلہ کرنے والے روسی ٹرکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور "ویگنر گروپ" کی طرف سے رکھے ہوئے فوجیوں کے لئے روسی ہتھیاروں کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو واضح طور پر لیبیا میں تعینات ہیں اور خاص طور پر سرت شہر میں وسیع پیمانہ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکی محکمۂ دفاع نے کل کہا ہے کہ روس اقوام متحدہ کے اسلحہ کی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے حمایت یافتہ "ویگنر" گروپ کو مدد کرنے کے مقصد سے لیبیا کی طرف وسیع پیمانے پر اسلحہ بھیج رہا ہے اور ان ہتھیاروں میں جنگی جہاز، ہوائی دفاعی میزائل، بارودی سرنگوں کا پتہ لگانے کے سازوسامان اور بکتر بند گاڑیاں بھی ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 25 جولائی 2020ء شماره نمبر [15215]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]