اسرائیل اور ایران دونوں کی طرف سے جنوبی شام میں پیغامات کا تبادلہ

پرسو رات ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہونے والی بمباری کے بعد مجدل شمس گاؤں کے قریب شام کے سرحدی کنٹرول پوائنٹ پر آگ زنی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
پرسو رات ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہونے والی بمباری کے بعد مجدل شمس گاؤں کے قریب شام کے سرحدی کنٹرول پوائنٹ پر آگ زنی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

اسرائیل اور ایران دونوں کی طرف سے جنوبی شام میں پیغامات کا تبادلہ

پرسو رات ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہونے والی بمباری کے بعد مجدل شمس گاؤں کے قریب شام کے سرحدی کنٹرول پوائنٹ پر آگ زنی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
پرسو رات ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہونے والی بمباری کے بعد مجدل شمس گاؤں کے قریب شام کے سرحدی کنٹرول پوائنٹ پر آگ زنی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
مغربی سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کی رات کو قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں فوجی کشیدگی ہوئی ہے اور یہ سب جنوبی شام کے ذریعہ ایران اور اسرائیل کے مابین جوابی کاروائی کے رد عمل میں ہوا ہے۔
 
ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہےکہ نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات سے قبل آنے والے مہینوں میں مزید کشیدگی کا مشاہدہ کیا جائے گا کیونکہ تل ابیب شام میں حملے تیز کرنے کی کوشش کرہا ہے اور تہران میں مقیم تنظیموں کو جنوب سے دور رکھا جا سکے اور ایران کے اندر جوہری پروگرام کو مؤخر کرنے کے لئے حملے کئے جا سکیں اور اس کا مقصد ایران کی سرزمین میں مقابلہ ہونے کے بجائے شام میں محاذ آرائی ہو سکے۔

ذرائع نے قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں حالیہ کشیدگی، مشرقی شام میں "التنف" نامی امریکی بیس کے یوپر سے ایک ایرانی شہری جہاز کے گزرنے اور ایک امریکی "ایف -15" لڑاکو جہاز کا اس سے قریب ہونا اور دییر الزور اور دمشق کے دیہات میں ایرانی مقامات پر اسرائیلی حملوں کے واقعے کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 05 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 26 جولائی 2020ء شماره نمبر [15216]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]