دنیا بھر میں کرونا کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2412941/%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D8%B9%D9%85%D9%88%D9%84%DB%8C-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
دنیا بھر میں کرونا کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ
سیاحوں کو انفیکشن کے ایک نئے پھیلاؤ کے خدشات کے درمیان کل اسپین کے مالورکا ایئرپورٹ پر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
"کوویڈ ۔19" وائرس نے دنیا بھر میں تقریبا 16 ملین افراد کو متاثر کیا ہے اور ان میں 643،000 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ یہ متعدد ممالک میں تیزی سے اس کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے جمعہ کے روز دنیا بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے معاملات میں غیر معمولی اضافہ کا اعلان کیا ہے کیونکہ 24 گھنٹوں میں 284196 کیس سامنے آئے ہیں اور اموات کی تعداد میں 9،753 واقعات کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 30 اپریل کو 9797 واقعات ریکارڈ ہونے کے بعد سے روزانہ کا سب سے بڑا اضافہ ہے اور اب ریاستہائے متحدہ امریکہ، برازیل ، ہندوستان اور جنوبی افریقہ پہلے ان ممالک میں شامل ہو گئے ہیں جہاں وبائی امراض میں تیزی سے اضافہ ہونے کی اطلاع مل رہی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]