"الشرق الاوسط" کے ساتھ ہوک کی گفتگو: تہران حکومت اپنے عوام اور خطے کے لئے خطرناک ہے

برائن ہوک کو دیکھا جا سکتا ہے
برائن ہوک کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

"الشرق الاوسط" کے ساتھ ہوک کی گفتگو: تہران حکومت اپنے عوام اور خطے کے لئے خطرناک ہے

برائن ہوک کو دیکھا جا سکتا ہے
برائن ہوک کو دیکھا جا سکتا ہے
ایران میں امریکی مندوب برائن ہوک نے تہران حکومت کے خطرے سے ایرانی عوام اور خطے کے ممالک کو آگاہ کیا ہے اور اس نظام کے خلاف اسلحے کی پابندی سمیت دیگر پابندیوں میں توسیع نہ کرنے کے دباؤ سے بھی خبردار کیا ہے۔

خلیج اور یورپی ممالک پر مشتمل ایک دورہ کے ضمن میں تیونس کے اپنے دورہ کے دوران الشرق الاوسط سے ہونے والی گفتگو میں بتایا ہے کہ ہمارا ایک منصوبہ ہے جس کے لئے ہم سلامتی کونسل کے تمام ممبروں کی توثیق کے خواہاں ہیں، خواہ وہ مستقل ممبر ہوں یا نہیں جیسے کہ تیونس ہے تاکہ ان پابندیوں میں توسیع کی جا سکے جو 13 سال پہلے شروع عائد کی گئی تھیں۔(۔۔۔)

اتوار 05 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 26 جولائی 2020ء شماره نمبر [15216]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]