عراق کے وزیر ثقافت ڈاکٹر حسن ناظم کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: علاء المفرجی
TT
TT
عراقی وزیر ثقافت: 22 جنرل منیجر اور بدعنوانی
عراق کے وزیر ثقافت ڈاکٹر حسن ناظم کو دیکھا جا سکتا ہے
ڈاکٹر حسن ناظم فرقہ وارانہ اور متعصب کوٹے سے باہر عراقکے پہلے وزیر ثقافت ہیں اور یہاں سے اکثر عراقی دانشوروں نے اچھی امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ سامنے آنے والی بہت ساری چیلنجوں کے باوجود اصلاح کی کوشش کریں گے اور انہوں نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسی بات کا اشارہ کیا ہے۔
وزیر کے کہنے کے مطابق مرکزی مسئلہ یہ ہے کہ پچھلی حکومتوں نے سیاسی لمحے اور نئے سیاسی نظام کے لئے موزوں ماحول پیدا کرنے میں وزارت ثقافت کو ایک ضروری اور اہم وزارت کے طور پر نہیں دیکھا ہے اور یہ سنہ 2003 میں عراق کے اندر سیاسی، معاشرتی اور معاشی نظام کو تبدیل کئے جانے کے وقت سے ہی معمول کے مطابق کام کررہا ہے اور اس میں گزشتہ دور حکومت کے طریقے اور اقدار اب بھی رائج ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]