السراج نے "بحیرہ روم" کے تناؤ کو نظرانداز کیا اور اردوغان کے ساتھ اپنے معاہدہ سے وابستہ رہے

لیوی کے ذریعہ ٹوئٹر پر اپنے متنازعہ دورہ ترہونا کے بارے میں ایک تصویر نشر کی ہے
لیوی کے ذریعہ ٹوئٹر پر اپنے متنازعہ دورہ ترہونا کے بارے میں ایک تصویر نشر کی ہے
TT

السراج نے "بحیرہ روم" کے تناؤ کو نظرانداز کیا اور اردوغان کے ساتھ اپنے معاہدہ سے وابستہ رہے

لیوی کے ذریعہ ٹوئٹر پر اپنے متنازعہ دورہ ترہونا کے بارے میں ایک تصویر نشر کی ہے
لیوی کے ذریعہ ٹوئٹر پر اپنے متنازعہ دورہ ترہونا کے بارے میں ایک تصویر نشر کی ہے
بحیرۂ روم میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ہونے والے متنازعہ معاہدوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے تناؤ کے باوجود لیبیا کی "الوفاق" حکومت کے سربراہ فائز السراج نے ترکی کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر اصرار کیا ہے اور وہاں کے صدر نے کل ہی عوامی سطح پر لیبیا میں اپنی انٹیلیجنس سروس میں شمولیت کا اعتراف کیا ہے۔

السراج نے کہا کہ پرسو شام استنبول میں اردوغان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے سیکیورٹی تعاون اور بحیرۂ روم میں سمندری اہلیت کے شعبوں کی وضاحت کے بارے میں گزشتہ نومبر میں ان کے ساتھ طے پانے والے دو متنازعہ معاہدوں پر عمل درآمد کے بارے میں بغیر کسی تفصیل کے پیروی کی گئی ہے۔

اسی سلسلہ میں اردوغان نے دعوی کیا ہے کہ ترکی کی انٹلیجنس سروس کے ذریعہ فراہم کردہ انفارمیشن سپورٹ کی حیثیت سے جو بیان کیا گیا ہے اس نے لیبیا میں کھیل کے قواعد کو تبدیل کردیا ہے اور لیبیا کی نیشنل آرمی کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفٹر کی پیشرفت کو روکنے میں کردار ادا کیا ہے جسے انہوں نے بغاوت کے طور پر بیان کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 06 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 27 جولائی 2020ء شماره نمبر [15217]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]