شام اور لبنان میں کورونا کے پھیلاؤ کے سلسلہ میں تشویش

لبنان میں کرونا کے کیس میں اضافہ ہونے کی وجہ سے کرفیو سے پہلے بیروت کے ایک ساحل پر سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
لبنان میں کرونا کے کیس میں اضافہ ہونے کی وجہ سے کرفیو سے پہلے بیروت کے ایک ساحل پر سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

شام اور لبنان میں کورونا کے پھیلاؤ کے سلسلہ میں تشویش

لبنان میں کرونا کے کیس میں اضافہ ہونے کی وجہ سے کرفیو سے پہلے بیروت کے ایک ساحل پر سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
لبنان میں کرونا کے کیس میں اضافہ ہونے کی وجہ سے کرفیو سے پہلے بیروت کے ایک ساحل پر سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
جمعرات کے دن سے 3 اگست تک اور پھر 6 اگست سے 10 اگست تک لبنان میں سخت بندش کے اقدامات ہوں گے کیونکہ کورونا کی وبا پھیلتی جارہی ہے۔

وزیر صحت حمد حسن نے ایک قدم پیچھے ہٹنے اور مضبوطی اور سختی سے کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے گویا کہ ابھی ہی وبا شروع ہوا ہے۔

یہ خدشات شام تک بڑھ گئے ہیں جہاں لبنانیوں نے دمشق میں اپنے رشتہ داروں سے رابطے کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہاں وبا تیزی سے پھیل رہا ہے یہاں تک کہ سکیورٹی حکام اور سابق افسران بھی متاثر ہو چکے ہیں۔

اس وائرس نے ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ایران دونوں ممالک کے عہدیداروں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے ہیں کیوں کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن اس وائرس سے متاثرہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کا اعلی عہدیدار بن چکے ہیں اور ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ انہیں دوسری بار وائرس کا مرض لاحق ہوا ہے۔(۔۔۔)

منگل 07 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 28 جولائی 2020ء شماره نمبر [15218]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]