واشنگٹن کی طرف سے ذاتی نظم ونسق کے اعتراف کے بعد کردوں میں خوشی کی لہرhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2431696/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B0%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D9%86%D8%B8%D9%85-%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%88%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1
واشنگٹن کی طرف سے ذاتی نظم ونسق کے اعتراف کے بعد کردوں میں خوشی کی لہر
شمال مشرقی شام میں تیل کے کنواں کے قریب ایک امریکی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شام کے کرد رہنماؤں نے "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدي کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کرکے مشرقی فرات میں تیل کی سرمایہ کاری کے لئے ایک امریکی کمپنی کھولنے کے سلسلہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے ملنے والی منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کیونکہ انہیں یقین ہے کہ یہ ذاتی انتظامیہ کو تسلیم کرنے اور امریکی فوج کی بقا کو یقینی بنانے کے لئے ایک اقدام ہے۔
صدر ٹرمپ کے قریبی ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے جمعرات سے جمعہ کی شب وزیر خارجہ مائک پومپیو کی موجودگی میں کانگریس کو بتایا ہے کہ عبدی نے انہیں امریکی تیل کی سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی کے ساتھ معاہدہ پر دستخط ہونے کے سلسلہ میں بتایا ہے اور پومپیو نے اس نقطۂ نظر کے لئے انتظامیہ کی حمایت کا اظہار بھی کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]