لیبیا میں کرائے کی ایک فوج جس میں 10 ہزار عسکریت پسند شامل

الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا میں کرائے کی ایک فوج جس میں 10 ہزار عسکریت پسند شامل

الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
الوفاق حکومت کی وفادار فورسز کو سرت جنگ کی تیاری کے لئے اپنی گاڑیاں تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف ترکی نے شام سے عسکریت پسندوں کی تقریبا ایک فوج کو لیبیا منتقل کیا ہے تود وسری طرف لیبیا کی قومی فوج نے ترکی طیارے اور جہازوں کو نشانہ بنانے کی واضح طور پر دھمکی دی ہے۔

گزشتہ روز حقوق انسان کی شامی رصدگاہ کے شائع کردہ اعداد وشمار کے مطابق  شامی شہریت کے حامل لیبیا جانے کے لئے فوج میں داخل ہونے والے افراد کی تعداد کے تقریبا 17 ہزار ہو چکی ہے اور ان میں 18 سال سے کم عمر کے 350 بچے بھی شامل ہیں اور معاہدوں کے خاتمے اور ان کے مالی واجبات لینے کے بعد  ترک حامی حماعت کے 6000 فوجی شام واپس آئے ہیں جبکہ ترکی کرائے کے مزید عناصر کو اپنے کیمپوں اور تربیت میں لانا جاری رکھے ہوئے ہے اور رصدگاہ نے مزید کہا ہے کہ لیبیا پہنچنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد 10،000 تک پہنچ گئی اور ان میں سے 2500 تیونسی شہریت رکھنے والے افراد ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 12 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 02 اگست 2020ء شماره نمبر [15223]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]