متحدہ عرب امارات جوہری بجلی کی پیداوار کی راہ پر گامزن ہے

کوریائی کپکو کی سربراہی میں ایک کنسورشیم نے 24.4 بلین ڈالر (براكة) کی قیمت سے پلانٹ تعمیر کیا ہے (الشرق الاوسط)
کوریائی کپکو کی سربراہی میں ایک کنسورشیم نے 24.4 بلین ڈالر (براكة) کی قیمت سے پلانٹ تعمیر کیا ہے (الشرق الاوسط)
TT

متحدہ عرب امارات جوہری بجلی کی پیداوار کی راہ پر گامزن ہے

کوریائی کپکو کی سربراہی میں ایک کنسورشیم نے 24.4 بلین ڈالر (براكة) کی قیمت سے پلانٹ تعمیر کیا ہے (الشرق الاوسط)
کوریائی کپکو کی سربراہی میں ایک کنسورشیم نے 24.4 بلین ڈالر (براكة) کی قیمت سے پلانٹ تعمیر کیا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز متحدہ عرب امارات نے براكة پلانٹ میں بجلی پیدا کرنے کے لئے اپنے پہلے جوہری ری ایکٹرز کو شروع کر دیا ہے اور اس طرح امارات جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے میدان میں کامیابی کے ساتھ مصروف عمل ہونے والا پہلا عرب ملک بن گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے کہا ہے کہ عرب دنیا میں (براكة) پلانٹ میں پرامن جوہری توانائی کے پہلے ری ایکٹر کو چلانے میں قومی کیڈروں کی کامیابی ایک ایسی کامیابی ہے جس پر ہمیں فخر ہے اور یہ متحدہ عرب امارات کے پرامن جوہری پروگرام کے مارچ میں ایک اہم لمحہ ہے اور امید کی جانچ پڑتال کی تکمیل کے کچھ دن بعد ہی اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ملک اپنے عوام کی مدد سے تمام شعبوں میں علم کی تعمیر کے عمل میں دانستہ اقدامات اٹھا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 12 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 02 اگست 2020ء شماره نمبر [15223]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]