عون: گھومنے والے لبنان کے خلاف اکسانے کا کام کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2431816/%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%AF%DA%BE%D9%88%D9%85%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
عون: گھومنے والے لبنان کے خلاف اکسانے کا کام کر رہے ہیں
صدر مائکل عون کو گزشتہ روز آرمی کمانڈر اور سینئر افسران کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
عون: گھومنے والے لبنان کے خلاف اکسانے کا کام کر رہے ہیں
صدر مائکل عون کو گزشتہ روز آرمی کمانڈر اور سینئر افسران کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
گزشتہ روز لبنان کے صدر مائکل عون نے لبنان کے دشمن کا نام نہ لیتے ہوئے ان پر دنیا کے ممالک میں گھومنے کا الزام عائد کیا ہے اور اسی طرح لبنان اور اس کے عوام کے خلاف اکسانے اور اس سے امداد روکنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ یہ تفصیل فوج کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر لبنانی صدر کی ایک تقریر میں سامنے آیا ہے جبکہ رواں سال روایتی تقریبات کا انتظام نہیں کیا گیا ہے خاص طور پر یہ جشن جو عام طور پر ملٹری اکیڈمی کے ہیڈکوارٹر میں ہوا کرتا تھا جہاں صدر جمہوریہ نے نئے افسران کو تلواریں سونپتے تھے۔
وزیر اعظم حسان دیاب نے لبنان کے سیاست دانوں کے خلاف بھی یہی الزامات عائد کیے ہیں کہ وہ چند ملکوں کو لبنان کی مدد سے روکنے پر اکسا رہے ہیں لیکن انہوں نے ان کا نام نہیں لیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]