لیبیا میں افریقی ادلب کے خدشات

"بوکو حرام" تنظیم سے الگ ہونے والی ایک جماعت کی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے
"بوکو حرام" تنظیم سے الگ ہونے والی ایک جماعت کی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

لیبیا میں افریقی ادلب کے خدشات

"بوکو حرام" تنظیم سے الگ ہونے والی ایک جماعت کی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے
"بوکو حرام" تنظیم سے الگ ہونے والی ایک جماعت کی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے
شام میں موجود اپنے وفادار عسکریت پسند گروہوں کے لشکروں اور جنگجوؤں کی مسلسل نقل مکانی سے لیبیا کی سرزمین پر افریقی ادلب بنانے کے بارے میں بہت سارے اہل لیبیا ، بنیاد پرست ماہرین اور تحقیقی مراکز کے لئے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

اس شام جب انسانی حقوق کی رصدگاہ نے انکشاف کیا کہ 27 ہزار جنگجو ترکی کے راستے لیبیا منتقل ہوئے ہیں جن میں 10 ہزار وہ متشدد افراد شامل ہیں جو لیبیا میں فائز السراج کی سربراہی میں طرابلس کے اندر وفاق حکومت کی جانب سے جنگ کریں گے اسی شام سلویم فاؤنڈیشن برائے مطالعات وتحقیق کے سربراہ جمال شلوف نے الشرق الاوسط کو دئے گئے ایک بیان میں کہا کہ ترکی نے لیبیا کو دہشت گردوں کی کمر کی حیثیت سے تبدیل کردیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اس کی وجہ سے لیبیا ان تنظیموں کے بڑے گروپوں کے وجود میں آنے کا ایک پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 13 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 03 اگست 2020ء شماره نمبر [15224]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]