لیبیا میں افریقی ادلب کے خدشاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2431836/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%8C-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%D8%A7%D8%AA
"بوکو حرام" تنظیم سے الگ ہونے والی ایک جماعت کی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے
شام میں موجود اپنے وفادار عسکریت پسند گروہوں کے لشکروں اور جنگجوؤں کی مسلسل نقل مکانی سے لیبیا کی سرزمین پر افریقی ادلب بنانے کے بارے میں بہت سارے اہل لیبیا ، بنیاد پرست ماہرین اور تحقیقی مراکز کے لئے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
اس شام جب انسانی حقوق کی رصدگاہ نے انکشاف کیا کہ 27 ہزار جنگجو ترکی کے راستے لیبیا منتقل ہوئے ہیں جن میں 10 ہزار وہ متشدد افراد شامل ہیں جو لیبیا میں فائز السراج کی سربراہی میں طرابلس کے اندر وفاق حکومت کی جانب سے جنگ کریں گے اسی شام سلویم فاؤنڈیشن برائے مطالعات وتحقیق کے سربراہ جمال شلوف نے الشرق الاوسط کو دئے گئے ایک بیان میں کہا کہ ترکی نے لیبیا کو دہشت گردوں کی کمر کی حیثیت سے تبدیل کردیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اس کی وجہ سے لیبیا ان تنظیموں کے بڑے گروپوں کے وجود میں آنے کا ایک پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]