اسرائیل کے ذریعہ جنوبی اور مشرقی شام میں حملہ

TT

اسرائیل کے ذریعہ جنوبی اور مشرقی شام میں حملہ

گزشتہ روز چند جہازوں نے شمالی شام کے علاقہ میں ایرانی مقامات پر حملے کئے ہیں اور ان جہازوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ اسرائیلی ہیں اور یہ حملے  تل ابیب کی طرف سے جنوبی شام کے گولان میں ایک سیل پر بمباری کرنے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ان 4 مسلح افراد کے ایک گروہ کو نشانہ بنایا ہے جو گولان میں منحرف لائن پر سیکیورٹی باڑ پر دھماکہ خیز آلات لگانے کا کام کر رہے تھے اور اس کارروائی اور شام سے شروع کی جانے والی ہر کارروائی کے لئے شامی فوج کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سیل اور حزب اللہ کے اعلان کے درمیان کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن ہم اس کو خارج نہیں کر سکتے ہیں۔

لیکن اسرائیلی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ سیل یقینی طور پر لبنانی (حزب اللہ) سے وابستہ ہے جو گولان کی بلندیوں کو اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کے محاذ کے طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور فوج جماعت کو حوالہ دینے سے باز آرہی ہے تاکہ وہ اس پیغام کو سمجھے اور دمشق پر اسرائیلی چھاپے کے ذریعہ اس کے ایک ممبر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لئے ہمارے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے ارادے کو روک سکے۔(۔۔۔)

منگل 14 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 04 اگست 2020ء شماره نمبر [15225]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]