اسرائیل کے ذریعہ جنوبی اور مشرقی شام میں حملہ

TT

اسرائیل کے ذریعہ جنوبی اور مشرقی شام میں حملہ

گزشتہ روز چند جہازوں نے شمالی شام کے علاقہ میں ایرانی مقامات پر حملے کئے ہیں اور ان جہازوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ اسرائیلی ہیں اور یہ حملے  تل ابیب کی طرف سے جنوبی شام کے گولان میں ایک سیل پر بمباری کرنے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ان 4 مسلح افراد کے ایک گروہ کو نشانہ بنایا ہے جو گولان میں منحرف لائن پر سیکیورٹی باڑ پر دھماکہ خیز آلات لگانے کا کام کر رہے تھے اور اس کارروائی اور شام سے شروع کی جانے والی ہر کارروائی کے لئے شامی فوج کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سیل اور حزب اللہ کے اعلان کے درمیان کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن ہم اس کو خارج نہیں کر سکتے ہیں۔

لیکن اسرائیلی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ سیل یقینی طور پر لبنانی (حزب اللہ) سے وابستہ ہے جو گولان کی بلندیوں کو اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​کے محاذ کے طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور فوج جماعت کو حوالہ دینے سے باز آرہی ہے تاکہ وہ اس پیغام کو سمجھے اور دمشق پر اسرائیلی چھاپے کے ذریعہ اس کے ایک ممبر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لئے ہمارے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے ارادے کو روک سکے۔(۔۔۔)

منگل 14 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 04 اگست 2020ء شماره نمبر [15225]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]