"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
TT

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
ایک طرف اساتذہ نے پیر کے شام ایک سے زیادہ اردنی گورنریٹ میں ریلیاں نکالی ہیں جس کے دوران انہوں نے اپنی یونین کونسل سے نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف سرکاری ذرائع سے لیک ہونے والی معلومات کے سلسلہ میں اخوان المسلمون کے رہنماؤں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہی اساتذہ کو ملک میں بغیر لائسنس گروپ کے متحرک کررہے ہیں اور اساتذہ یونین کی شاخوں کے ذریعے کام کررہے ہیں۔

سیکیورٹی خدمات نے ان گرفتاریوں کا آغاز کیا ہے جن میں وہ خواتین اساتذہ بھی شامل ہیں جنہوں نے ارد گورنریٹ (عمان سے 80 کلومیٹر شمال) میں اساتذہ کے مارچ میں حصہ لیا ہے اور ٹویٹر پر اساتذہ کے صفحات میں بتایا گیا ہے کہ گرفتاریوں میں 50 سے زیادہ مرد اور خواتین اساتذہ شامل ہیں۔

اسی سلسلہ میں باخبر سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ گرفتاری دھرنہ دینے کے لئے اس طرح اکسانے کے پس منظر میں ہوا ہے جس میں موجودہ قانون اور غیر معمولی دفاعی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

اس واقعہ کے سلسلہ میں اردن کی رائے عامہ تقسیم ہوگئی ہے؛ لہذا اساتذہ سنڈیکیٹ کے حامیوں اور اظہار رائے کی آزادی اور پرامن دھرنے کے حق کے برخلاف نقادوں نے یونین اور اس کی کونسل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ یہ نازک معاشی اور معاشرتی حالات کی زد کی وجہ سے ہوا ہے۔

بدھ 15 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 05 اگست 2020ء شماره نمبر [15226]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]