"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
TT

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام

"اخوان المسلمین" کے خلاف اردن میں اساتذہ کے مظاہروں کو مشتعل کرنے کا الزام
ایک طرف اساتذہ نے پیر کے شام ایک سے زیادہ اردنی گورنریٹ میں ریلیاں نکالی ہیں جس کے دوران انہوں نے اپنی یونین کونسل سے نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف سرکاری ذرائع سے لیک ہونے والی معلومات کے سلسلہ میں اخوان المسلمون کے رہنماؤں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہی اساتذہ کو ملک میں بغیر لائسنس گروپ کے متحرک کررہے ہیں اور اساتذہ یونین کی شاخوں کے ذریعے کام کررہے ہیں۔

سیکیورٹی خدمات نے ان گرفتاریوں کا آغاز کیا ہے جن میں وہ خواتین اساتذہ بھی شامل ہیں جنہوں نے ارد گورنریٹ (عمان سے 80 کلومیٹر شمال) میں اساتذہ کے مارچ میں حصہ لیا ہے اور ٹویٹر پر اساتذہ کے صفحات میں بتایا گیا ہے کہ گرفتاریوں میں 50 سے زیادہ مرد اور خواتین اساتذہ شامل ہیں۔

اسی سلسلہ میں باخبر سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ گرفتاری دھرنہ دینے کے لئے اس طرح اکسانے کے پس منظر میں ہوا ہے جس میں موجودہ قانون اور غیر معمولی دفاعی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

اس واقعہ کے سلسلہ میں اردن کی رائے عامہ تقسیم ہوگئی ہے؛ لہذا اساتذہ سنڈیکیٹ کے حامیوں اور اظہار رائے کی آزادی اور پرامن دھرنے کے حق کے برخلاف نقادوں نے یونین اور اس کی کونسل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ یہ نازک معاشی اور معاشرتی حالات کی زد کی وجہ سے ہوا ہے۔

بدھ 15 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 05 اگست 2020ء شماره نمبر [15226]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]