تہران کے خلیوں کی وجہ سے تل ابیب نے دمشق کو سزا دینے کا کیا اشارہ

گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تہران کے خلیوں کی وجہ سے تل ابیب نے دمشق کو سزا دینے کا کیا اشارہ

گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شام کے مقبوضہ گولان میں گشتوں کے دوران اسرائیلی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے گزشتہ روز جنوبی شام میں ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد اسرائیل کے خلاف کسی بھی قسم کے واقعات ہونے پر شامی حکومت کو سزا دینے کی دھمکی دی ہے۔

اسرائیل نے پیر کے روز جنوبی شام کے شہر القنيطرة کے قریب میں فوجی حملے کیے ہیں اور اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے یہ حملے 1967 سے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں بارڈر کے قریب بارودی مواد نصب کرنے کی ناکام کوشش کے بعد کی گئی ہیں اور اسرائیلی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس سیل نے دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی کوشش کی ہے وہ ایران سے تعلق رکھنے والی ہے۔

نتن یاہو نے کل کہا ہے کہ ہم نے سیل کو نشانہ بنایا ہے اور اب ہم نے ان کو نشانہ بنایا ہے جنہوں نے انہیں بھیجا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے دفاع کے لئے جو بھی کرنا چاہیں گے وہ کریں گے اور میں (حزب اللہ) سمیت ہر ایک کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اس سلسلہ میں غور کریں۔(۔۔۔)

بدھ 15 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 05 اگست 2020ء شماره نمبر [15226]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]