کورونا پھیل رہا ہے اور یورپ ماسک سے لیس ہے

فرانسیسی وزیر اعظم کو پیر کی شب لیل شہر میں طبی عملے سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر اعظم کو پیر کی شب لیل شہر میں طبی عملے سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کورونا پھیل رہا ہے اور یورپ ماسک سے لیس ہے

فرانسیسی وزیر اعظم کو پیر کی شب لیل شہر میں طبی عملے سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر اعظم کو پیر کی شب لیل شہر میں طبی عملے سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چین کے ووہان شہر میں پہلے تصدیق شدہ انفیکشن کے پائے جانے کے 7 ماہ سے بھی زیادہ عرصہ کے بعد "کوویڈ 19" کی وبا پوری دنیا میں پھیلتا ہی جارہا ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 19 ملین کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 700،000 سے تجاوز کر گئی ہے اور ریاستہائے متحدہ، برازیل، ہندوستان اور میکسیکو میں دنیا میں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں اور اس وقت یورپ اس وبا کے پھیلنے کی نئی لہر کی تیاری کر رہا ہے۔

نئے مرکز پر قابو پانے کی کوشش میں زیادہ تر یورپی شہر کھلے اور بند دونوں جگہوں میں واقع عوامی مقامات پر ماسک لگانے کو ضروری قرار دے دیا ہے اور خاص طور پر فرانس میں نئے پھیلاؤ کا خطرہ سامنے آچکا ہے اور ٹولوس کے مصروف ترین علاقے میں کل سے ماسک لگانا لازمی ہوگیا ہے اور پیرس اور دیگر بڑے شہروں میں عام کرنے کی توقع کی جارہی ہے۔

اسی کے نتیجہ میں نیدرلینڈز نے ایمسٹرڈیم کے مشہور "ریڈ کوارٹر" کے ساتھ ساتھ روٹرڈم کے تجارتی محلوں میں بھی ماسک پہننے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ آئرش حکومت نے لاک ڈاؤن اٹھانے کے آخری مرحلہ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسٹورز اور شاپنگ سینٹرز میں ماسک پہننے کی ضرورت 10 اگست سے ہی لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 16 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 06 اگست 2020ء شماره نمبر [15227]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]