مستعفی وزیر حتی کی "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو: سیاسی ڈھانچہ کو اصلاحات قبول نہیں ہے

استعفیٰ دینے والے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو کچھ دن قبل استعفیٰ پیش کرنے کے بعد وزارت کے ہیڈ کوارٹر سے رخصت ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
استعفیٰ دینے والے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو کچھ دن قبل استعفیٰ پیش کرنے کے بعد وزارت کے ہیڈ کوارٹر سے رخصت ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

مستعفی وزیر حتی کی "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو: سیاسی ڈھانچہ کو اصلاحات قبول نہیں ہے

استعفیٰ دینے والے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو کچھ دن قبل استعفیٰ پیش کرنے کے بعد وزارت کے ہیڈ کوارٹر سے رخصت ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
استعفیٰ دینے والے وزیر خارجہ ناصيف حتي کو کچھ دن قبل استعفیٰ پیش کرنے کے بعد وزارت کے ہیڈ کوارٹر سے رخصت ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لبنان کے مستعفی وزیر خارجہ ناصيف حتي نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے استعفیٰ کی وجہ حکومت میں اپنی موجودگی کے ساڑھے 5 ماہ کے بعد مطمئن ہونا ہے اور جس اصلاحاتی وژن کی تلاش ہے وہ تو موجود ہی نہی ہے اور ارادہ بھی موجود نہیں ہے اور یہاں وہاں کے دباؤ اور مداخلت کی وجہ سے معاملہ مزید بڑھ گیا ہے۔

حتی نے مزید کہا کہ میں ایک فریق کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتا ہوں بلکہ میں لبنانی سیاسی ڈھانچہ کو ذمہ دار ٹھہراتا ہوں  اور اس کے روایتی کھیل کے تناظر میں صورتحال کو جیسا ہے ویسا رکھنے کے لئے اور شاید کچھ کاسمیٹک اور ہلکی اصلاحات کو قبول کرنے کی ذمہ داری عائد کرتا ہوں اور انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں سے کچھ کہتے ہیں کہ ہم اصلاحات کرنے گئے ہیں لیکن حالات نے ہمیں ایسا کرنے سے روک دیا ہے اور میں اس نظریہ کا حامی نہیں ہوں۔(۔۔۔)

جمعرات 16 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 06 اگست 2020ء شماره نمبر [15227]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]