مصر اور یونان کے مابین بحری سرحدی معاہدہ ہوا طےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2435596/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%B7%DB%92
گزشتہ روز دونوں ممالک کے مابین سمندری حدود کی نشاندہی کرنے کے معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد سامح شكری کو اپنے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیس سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز دونوں ممالک کے مابین سمندری حدود کی نشاندہی کرنے کے معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد سامح شكری کو اپنے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیس سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ترکی کی طرف سے ہونے والے حالیہ نقل وحرکت کے پیش نظر مصر اور یونان نے گزشتہ روز دونوں ممالک کے مابین سمندری سرحدوں کو وضع کرنے کے لئے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے جس کی وجہ سے انقرہ کی ناراضگی کی توقع کی جارہی ہے اور اس کی بنیاد پر بحیرہ روم میں نقب زنی کے سلسلہ میں دونوں ممالک کے ساتھ دشمنی ہو سکتی ہے۔
مصری وزیر خارجہ سامح شكری نے گزشتہ روز قاہرہ میں اپنے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیس کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں اور مشرقی بحیرہ روم کی صورتحال کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے پھر اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین خصوصی معاشی زون کے نامزد معاہدہ پر دستخط بھی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔