مصر اور یونان کے مابین بحری سرحدی معاہدہ ہوا طےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2435596/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%B7%DB%92
گزشتہ روز دونوں ممالک کے مابین سمندری حدود کی نشاندہی کرنے کے معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد سامح شكری کو اپنے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیس سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز دونوں ممالک کے مابین سمندری حدود کی نشاندہی کرنے کے معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد سامح شكری کو اپنے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیس سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ترکی کی طرف سے ہونے والے حالیہ نقل وحرکت کے پیش نظر مصر اور یونان نے گزشتہ روز دونوں ممالک کے مابین سمندری سرحدوں کو وضع کرنے کے لئے ایک معاہدہ پر دستخط کیا ہے جس کی وجہ سے انقرہ کی ناراضگی کی توقع کی جارہی ہے اور اس کی بنیاد پر بحیرہ روم میں نقب زنی کے سلسلہ میں دونوں ممالک کے ساتھ دشمنی ہو سکتی ہے۔
مصری وزیر خارجہ سامح شكری نے گزشتہ روز قاہرہ میں اپنے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیس کے ساتھ بات چیت کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں اور مشرقی بحیرہ روم کی صورتحال کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے پھر اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین خصوصی معاشی زون کے نامزد معاہدہ پر دستخط بھی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]