3 لیبی شخص اور مالٹا کی ایک کمپنی پر امریکی پابندیاں

الوفاق حکومت کی وفادار فورسز سرت لڑائی کے لئے متحرک ہیں (رائٹرز)
الوفاق حکومت کی وفادار فورسز سرت لڑائی کے لئے متحرک ہیں (رائٹرز)
TT

3 لیبی شخص اور مالٹا کی ایک کمپنی پر امریکی پابندیاں

الوفاق حکومت کی وفادار فورسز سرت لڑائی کے لئے متحرک ہیں (رائٹرز)
الوفاق حکومت کی وفادار فورسز سرت لڑائی کے لئے متحرک ہیں (رائٹرز)
امریکی ٹریژری نے کل اسمگلروں کے اس نیٹ ورک کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں لیبیا سے اسمگلنگ اور لیبیا کے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہونے پر تین لیبیا اور مالٹا کی ایک کمپنی شامل ہے۔

ڈپٹی ٹریژری سکریٹری جسٹن مزینیچ نے بتایا ہے کہ پابندیوں میں فيصل الوادي، مصباح محمد وادی، نور الدين مصباح اور الوفاق کمپنی شامل ہے جو مالٹا کی ایک کمپنی ہے کیونکہ یہ سب طرابلس کے مغرب میں واقع زوارہ کی بندرگاہ کے ذریعے شمالی افریقہ اور جنوبی یورپ کے درمیان غیر قانونی اسمگلنگ کی کاروائیاں کرتے ہیں اور یہ سب "الوفاق حکومت"  کے کنٹرول میں ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 17 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 07 اگست 2020ء شماره نمبر [15228]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]