کیا لاذقیہ کی بندرگاہ بیروت کی بندرگاہ کی طرح ہے؟

بیروت بندرگاہ کی تباہی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
بیروت بندرگاہ کی تباہی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
TT

کیا لاذقیہ کی بندرگاہ بیروت کی بندرگاہ کی طرح ہے؟

بیروت بندرگاہ کی تباہی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
بیروت بندرگاہ کی تباہی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
کیا بڑے دھماکے سے تباہ ہونے کے بعد شام کی لاذقیہ بندرگاہ لبنان میں بیروت کی بندرگاہ کی طرح ہے؟
 
دمشق میں گفتگو چل رہی ہے کہ لبنان میں ہونے والی تباہی کے بعد روسی حمیمیم اڈہ کے قریب لاذقیہ بندرگاہ کا انتخاب ہوگا تاکہ شام اور لبنان میں انسانی امداد، خوراک اور معاشی سامان کی فراہمی ہو سکے۔

یہ ستم ظریفی کی بات ہے کہ شام کے مرحوم وزیر اعظم خالد العظم نے گزشتہ صدی کے پچاس کی دہائی کے آغاز میں بیروت سے مسغنی ہونے کے لئے لاذقیہ کی بندرگاہ کی بنیاد رکھی تھی۔(۔۔۔)

ہفتہ 18 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 08 اگست 2020ء شماره نمبر [15229]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]