ناصریہ میں تحریک اور صدریوں کے مابین کشیدگی

بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ناصریہ میں تحریک اور صدریوں کے مابین کشیدگی

بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بغداد کے تحریر اسکوائر میں بدعنوانی اور ناقص خدمات کے خلاف مظاہرین کے خیمے کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کارکن ناصرية شہر میں احتجاجی تحریک کے مضبوط گڑھ حبوبی اسکوائر میں شدید تناؤ کی حالت کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں اور یہ کشیدگی کئی مہینوں سے چوک میں موجود احتجاجی گروپوں اور صدری تحریک کے رہنما مقتدا الصدر کے پیروکاروں کے درمیان ہے۔

کارکن رعد محسن نے کہا ہے کہ الصدر کے پیروکاروں کے عناصر اور چوک کے اندر نوجوانوں کے ایک گروپ کے مابین حبوبی اسکوائر کے اندر ہونے والے جھگڑے اس وجہ سے ہوئے ہیں کیونکہ صدر کے پیروکاروں نے مظاہرین کے قاتلوں کا محاسبہ کرنے کے مطالبہ میں ہونے والے احتجاجی مارچ کے درمیان صدر کی تصویر اٹھائی تھی اور ان میں سرفہرست سابق رہنما جمیل الشامری ہیں اور محسن نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ الصدر کی تصاویر اٹھانے  کی وجہ سے مظاہرین میں سے کچھ ناراض ہو گئے اور انہوں نے مزید کہا کہ حبوبی اسکوائر میں مظاہرین نے صدر اور سیاسی جماعتوں کی مذمت کے نعرے لگائے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 18 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 08 اگست 2020ء شماره نمبر [15229]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]