ٹرمپ "ٹک ٹوک" اور "وی چیٹ" کے خلاف سخت ہو گئے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2438136/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D9%B9%DA%A9-%D9%B9%D9%88%DA%A9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%DB%8C-%DA%86%DB%8C%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B3%D8%AE%D8%AA-%DB%81%D9%88-%DA%AF%D8%A6%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
پچھلی پریس کانفرنس کے دوران ہانگ کانگ کے سی ای او کیری لام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایسا لگتا ہے کہ امریکی انتظامیہ واقعی چینی الیکٹرانک ایپلی کیشنز کے ساتھ امریکی منڈی کے تعلقات کو ختم کرنے کی خواہاں ہے کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پرسو شام ٹِک ٹِاک اور وی چیٹ کو 45 دن کی مہلت دینے کے سلسلہ میںاپنا ایگزیکٹو فیصلہ جاری کر دیا ہے تاکہ وہ ان مذاکرات اور خریداری کو ختم کر سکے جو امریکہ میں امریکی کمپنیوں کے ماتحت ہوئے ہیں ورنہ مارکیٹ میں ان پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ونگن نے واشنگٹن پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے مفاد پرست مفادات کو مارکیٹ کے اصولوں اور بین الاقوامی قواعد سے بالاتر سمجھتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ من مانی ہیرا پھیری اور سیاسی جبر کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس سے اس اخلاقی رویہ اور اس کی شبیہہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]