ٹرمپ "ٹک ٹوک" اور "وی چیٹ" کے خلاف سخت ہو گئے ہیں

پچھلی پریس کانفرنس کے دوران ہانگ کانگ کے سی ای او کیری لام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پچھلی پریس کانفرنس کے دوران ہانگ کانگ کے سی ای او کیری لام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ "ٹک ٹوک" اور "وی چیٹ" کے خلاف سخت ہو گئے ہیں

پچھلی پریس کانفرنس کے دوران ہانگ کانگ کے سی ای او کیری لام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پچھلی پریس کانفرنس کے دوران ہانگ کانگ کے سی ای او کیری لام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایسا لگتا ہے کہ امریکی انتظامیہ واقعی چینی الیکٹرانک ایپلی کیشنز کے ساتھ امریکی منڈی کے تعلقات کو ختم کرنے کی خواہاں ہے کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پرسو شام ٹِک ٹِاک اور وی چیٹ کو 45 دن کی مہلت دینے کے سلسلہ میںاپنا  ایگزیکٹو فیصلہ جاری کر دیا ہے تاکہ وہ ان مذاکرات اور خریداری کو ختم کر سکے جو امریکہ میں امریکی کمپنیوں کے ماتحت ہوئے ہیں ورنہ مارکیٹ میں ان پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ونگن نے واشنگٹن پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے مفاد پرست مفادات کو مارکیٹ کے اصولوں اور بین الاقوامی قواعد سے بالاتر سمجھتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ من مانی ہیرا پھیری اور سیاسی جبر کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس سے اس اخلاقی رویہ اور اس کی شبیہہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 18 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 08 اگست 2020ء شماره نمبر [15229]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]