روس نے فرات کے مشرق میں امریکہ پر انارکی پھیلانے کا لگایا الزام

گزشتہ روز فرات کے مشرق میں واقع القامشلي میں شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ایک رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
گزشتہ روز فرات کے مشرق میں واقع القامشلي میں شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ایک رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
TT

روس نے فرات کے مشرق میں امریکہ پر انارکی پھیلانے کا لگایا الزام

گزشتہ روز فرات کے مشرق میں واقع القامشلي میں شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ایک رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
گزشتہ روز فرات کے مشرق میں واقع القامشلي میں شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ایک رکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
گزشتہ روز ماسکو نے شمال مشرقی شام میں واقع مشرقی فرات کے اندر ایسے وقت میں واشنگٹن پر انارکی پھیلانے کا الزام عائد کیا جب اس خطے میں کرد-عرب کشیدگی موجود ہے اور امریکی فوج اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔

روسی حمیمیم اڈہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ اس خطے میں امریکی فوجی موجودگی عدم استحکام اور شام میں سیاسی تصفیہ کے لئے کسی بھی کوشش کی راہ میں رکاوٹ کا ایک لازمی عنصر بن گئی ہے۔

شام میں روسی مفاہمت کے مرکز کے سربراہ الیکژنڈر شیرپینسکی نے کہا ہے کہ فرات کے مشرق میں خاص طور پر دیر الزور کے ان علاقوں میں جو حکومت کے زیر اقتدار نہیں ہیں صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے اور انہوں نے اس میں جاری اقدامات کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 18 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 08 اگست 2020ء شماره نمبر [15229]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]