ناراض بیروت میں سولی دینے کے اشارے اور جھڑپیں اور استعفی دینے کا سلسلہ شروعhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2439551/%D9%86%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%B6-%D8%A8%DB%8C%D8%B1%D9%88%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D9%88%D9%84%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%DA%BE%DA%91%D9%BE%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9
ناراض بیروت میں سولی دینے کے اشارے اور جھڑپیں اور استعفی دینے کا سلسلہ شروع
گزشتہ روز وسطی بیروت میں مظاہرین کے ذریعہ وہمی پھانسی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے) اور "یوم حساب" کے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے مناظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ناراض بیروت میں سولی دینے کے اشارے اور جھڑپیں اور استعفی دینے کا سلسلہ شروع
گزشتہ روز وسطی بیروت میں مظاہرین کے ذریعہ وہمی پھانسی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے) اور "یوم حساب" کے مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے مناظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنانی دارالحکومت بیروت میں دوبارہ غصہ اور ناراضگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے اور شہید اسکوائر میں پھانسی کے پھندے کو لہرایا گیا ہے جس سے اس بندرگاہ دھماکے کے ذمہ داروں سے انتقام لینے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جس میں 158 شخص ہلاک اور 6 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں اور دھماکہ کے آس پاس کے علاقوں میں مکانات اور محلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
گزشتہ روز بیروت کی سڑکوں پر سیکیورٹی فورسز اور مشتعل مظاہرین کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئیں ہیں جس کے دوران ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے اور انٹرنل سیکیورٹی فورسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی موت کئی افراد کی طرف سے ہونے والے حملہ کے بعد ہوا ہے جبکہ ریڈ صلیب نے دونوں جانب سے 55 افراد کو ہاسپٹل منتقل کرنے اور میدان میں 117 افراد کے علاج کرنے کی بات کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]