"ہواوی" اسمارٹ فونز کے چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے والا ہے

بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"ہواوی" اسمارٹ فونز کے چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے والا ہے

بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بیجنگ کے حامیوں کو کل ہانگ کانگ میں امریکی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی ٹیلی کام کی بڑي کمپنی ہواوی امریکی پابندیوں کے دباؤ میں اگلے ستمبر سے جدید ترین سمارٹ فون کے چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے جارہی ہے اور یہ ایسا اقدام جس کی وجہ سے ایک بہت بڑا نقصان ہوگا۔

ہواوی کے سی ای او یو شینگڈونگ نے جمعہ کی شام منعقدہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کے ایک فورم کے دوران کہا ہے کہ ان کی کمپنی امریکی پابندیوں کی وجہ سے 15 ستمبر کو "کیرن 9000" کے جدید ترین چپس کے پروڈکشن کو بند کرنے جارہی ہے۔

ٹیلی کام نیٹ ورک کے سازوسامان کو تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہواوئی بیجنگ اور واشنگٹن کے مابین برسوں قبل شروع ہونے والی اپنی تجارتی جنگ کی وجہ سے جیو پولیٹیکل تنازعہ کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی  ہے اور حالیہ دنوں میں کمپنی کو سائبر سکیورٹی کے لئے ایک بڑے خطرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 19 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 09 اگست 2020ء شماره نمبر [15230]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]