"الوفاق" حکومت کے اندر اپنے ونگوں کی جنگ کا آغاز

لیبیا کے دارالحکومت میں "الوفاق" حکومت کے وفادار فورسزکو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت میں "الوفاق" حکومت کے وفادار فورسزکو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"الوفاق" حکومت کے اندر اپنے ونگوں کی جنگ کا آغاز

لیبیا کے دارالحکومت میں "الوفاق" حکومت کے وفادار فورسزکو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت میں "الوفاق" حکومت کے وفادار فورسزکو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں فائز السراج کی سربراہی میں "الوفاق" حکومت کے اندر ونگوں کی جدوجہد کی عکاسی کرنے والے اقدام کے تحت ان کے نائب احمد معيتيق نے طرابلس میں فوجی پراسیکیوٹر سے کہا ہے کہ وہ طرابلس فوجی خطے کے کمانڈر عبد الباسط مروان اور "الوفاق" فورسز کے ایک ممتاز فوجی رہنما کے خلاف اقدامات کریں اور یہ مروان کے ایک بیان کی اشاعت کے چند گھنٹوں بعد ہوا ہے جس میں معيتيق پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی منصوبے کی خدمت کررہے ہیں جو السراج کو ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔

پرسو شام ملٹری پراسیکیوٹر کے نام ایک سرکاری خط میں معيتيق نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بیان کی تحقیقات کریں، اس کے خلاف تعزیری ضابطہ اور فوجی طریقہ کار کے مطابق قانونی اقدامات اٹھائیں اور 48 گھنٹوں کے اندر اس کا نتیجہ فراہم کریں۔(۔۔۔)

اتوار 19 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 09 اگست 2020ء شماره نمبر [15230]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]