ترکی نے شام میں اپنی فوجی قیادت کو کیا متحد

ترکی نے شام میں اپنی فوجی قیادت کو کیا متحد
TT

ترکی نے شام میں اپنی فوجی قیادت کو کیا متحد

ترکی نے شام میں اپنی فوجی قیادت کو کیا متحد
ترکی نے شمال مغربی اور شمال مشرقی شام میں اپنی فوجی کارروائیوں کو مربوط کرنے کے لئے ایک مشترکہ کمانڈ سینٹر کے نام سے ایک متحد پلیٹ فارم کو تشکیل دیا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے 23 جولائی کو ہونے والی سپریم ملٹری کونسل کے آخری اجلاس کے دوران نئے رہنماؤں کی تقسیم اور ان کی پوزیشنوں کے تعین سے متعلق ایگزیکٹو فیصلے جاری کیے ہیں اور یہ سارے ذمہداران 30 اگست تک اپنے نئے فرائض سنبھالیں گے۔

اس میٹنگ کے دوران ملٹری شوریٰ کونسل نے "آپریشن پیس شیلڈ ایریا کمانڈ" کے نام سے شام میں آپریشنز کمانڈ کے لئے ایک نیا مرکز تشکیل دیا ہے اور اس کا مرکز شام کے ساتھ متصل صوبہ هطاي کے شہر انطاكيا کے سریین یول علاقے میں ہے اور اردوگان نے اس مرکز کی کمان میجر جنرل هاكان أوزتكين کو سونپی ہے جو کونسل کے دوران ترک فوج کی خصوصی دستوں کے تیسرے بریگیڈ کے کمانڈر کے طور پر مقرر ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 19 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 09 اگست 2020ء شماره نمبر [15230]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]